Skip to main content

How to educate a child: (Article written in Urdu)-)

آج کل والدین اور اساتذہ دونو ں بچوں کے بارے میں عموماً جو شکایت کرتے ہیں وہ یہ ہے کہ بچوں میں اب پڑھائی کا شوق نہیں ہے۔ بچے اِدھر اُدھرکی مشغولیت میں لگے رہتے ہیں اور پڑھائی پر کم توجہ دیتے ہیں۔ گویا بچوں میں پڑھائی کا شوق پیدا کرنا ایک بڑے مسئلے کی صورت میں ابھر کر سامنے آ رہا ہے جس کا سامنا بالخصوص اساتذہ اور والدین کو کرنا پڑتا ہے۔ ذیل میں ہم بچوں میں تعلیم کے لیے رغبت اور ان میں پڑھائی کا شوق پیدا کرنے کی کچھ تجاویز قارئین کی خدمت میں پیش کر رہے ہیں۔

اگر کسی انسان کو اس کے اختیار اور مرضی کو دبائیں گے تو اس کی خودی، شوق اور فکری نشوونما بری طرح متاثر ہو گی۔ اس لیےشوق اور اختیار کے بغیر بہترین کتابیں، اچھے اساتذہ اور اعلیٰ معیار کے اداروں کی چمک بھی بچے کو پڑھنے اور کام کرنے پر آمادہ نہیں کر سکتی۔ جس طرح بھوک، پیاس انسان کا فطری داعیہ ہے اسی طرح بھی شوق ایک فطری داعیہ ہے۔ انسان میں شوق کا داعیہ ودیعت بھی کیا گیا ہے اور وہ خارجی فطرت سے بھی متاثر ہوتا ہے۔ بچہ صرف ذہانت اور استعداد کی بنیاد پر کامیاب نہیں ہو سکتا جب تک اس کے اندر دل چسپی، اشتیاق اور رغبت کی دولت نہ ہو۔ استاد بچوں میں ترغیب، شوق اور دل چسپی پیدا کرنے کے لیے بنیادی کردار ادا کر سکتا ہے۔ کمرا جماعت میں ہر بچے کو اس کے مزاج اور رجحان کی بنیاد پر اس کی پڑھائی، محنت اور آگے بڑھنے کا جذبہ پیدا کرنا استاد کی ذمہ داری ہے۔ اگرچہ یہاں ہم ان پہلوؤں کا تذکرہ کر رہے ہیں جو بچوں میں شوق پیدا کرنے میں ممد و معاون ہوں گے لیکن ساتھ ان باتوں کا بھی تذکرہ کریں گے جن سے شوق ختم ہو جاتا ہے۔

خود اعتمادی اور ضبط نفس (سیلف کنٹرول) سکھائیے
بچے چھوٹی عمر میں ہر کام خود کرنے کا شوق رکھتے ہیں، جب وہ بڑے ہوتے ہیں تو ہم ان پر اپنی مرضی تھوپ کر ان کے اختیار کا حق چھین لیتے ہیں جس کی وجہ سے ان کے اندر شوق مر جاتا ہے۔ اس لیے بچوں کو بڑی عمر میں بھی ان کی مرضی اور اختیار سے کام کرنے کا موقع دیجیے۔ بچوں کو خود کام کرنے کی تربیت دیجیے۔ ان کو سکھائیے کہ غصہ پر کیسے قابو پایا جاتا ہے، کسی کی مدد کرنے کے کون کون سے مواقع ہو سکتے ہیں اور دوسروں کی عزت نفس کیا خیال کیسے رکھا جاتا ہے۔

ڈر کے آگے جیت ہے
خوف یا ڈر انسان کے شوق کا قاتل اور آگے بڑھنے میں بڑی رکاوٹ ہے۔ آپ بچوں کو ڈرا دھمکا کر ان میں پڑھنے لکھنے کی عادت تو ڈال سکتے ہیں لیکن ان کا شوق مر جاتا ہے، وہ جلد پڑھنے لکھنے سے بیزار ہو جاتے ہیں۔ محفوظ اور دوستانہ ماحول بچوں کی صلاحیتوں کے اظہار اور پڑھائی میں دل چسپی کے لیے از حد ضروری ہے۔ ان پر تدریسی حملہ مت کیجیے، تدریسی انداز میں جدت اور تنوع پیدا کیجیے۔ ان کے لیے جلاد مت بنیے۔ ایسا نہ ہو کہ ایک دن وہ آپ کو دیکھتے ہی رستہ بدل لیں۔

باہر کی دنیا سے واقف کرائیے
کمرا جماعت سیکھنے سکھانے کی بہترین جگہ ہے، لیکن روزانہ کمرا جماعت میں آنا جانا اور سارا دن ڈیسک پر گزارنا بعض اوقات بیزاری سبب بنتا ہے۔ بچوں کو باہر کی دنیا سے بھی آشنا کیجیے، خاص طور پر سائنس اور سماج کی سمجھ بوجھ کے لیے کمرا جماعت سے باہر جا کر سمجھائیے، اس طرح وہ زیادہ بہتر طور سمجھ پائیں گے۔ اس مقصد کے لیے چڑیا گھر، پارک، تاریخی مقامات یا نمائش کا فیلڈ ٹرپ، لائبریریوں کا دورہ اور کھیلوں کے مقابلوں (میچز) وغیرہ میں شرکت سے ان کے مشاہدے کی صلاحیت میں اضافہ ہو گا اور مطالعے کا شوق پیدا ہو گا۔ انسانی ذہن تجسس کو پسند کرتا ہے، منظر بدلیں گے تو ذہن کے بند دریچے کھلیں گے اور بچوں میں شوق اور خواہش میں اضافہ ہو گا۔ خارجی فطرت سے تعامل یا نیچر تھراپی اندرونی فطرت کی طمانیت اور ذہنی شفا کا درجہ رکھتی ہے۔

انعام دو شوق بڑھاؤ
ہر انسان کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کی کارکردگی پر اسے سراہا اور اس کے کام کی قدر کی جائے۔ بچوں کو انعامات دینا بہتر نتائج حاصل کرنے کا کارگر طریقہ ہے۔ ہم چھوٹی عمر میں تو ان کو انعامات کا لالچ دیتے ہیں لیکن جب وہ بڑے ہو جاتے ہیں تو اس کی ضرورت محسوس نہیں کرتے حالاں کہ ہر عمر کے بچے کو اس کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے لیے ضروری نہیں کہ کوئی مہنگی چیز کا انتخاب کیا جائے، شاباش کے چند جاندار الفاظ، ان کی نوٹ بک پر ستارے یا پھول بنا کر تبصرہ لکھنا، کمرا جماعت میں پارٹی اور تالیاں بجانا بھی کافی ہے۔ لیکن صورت حال اور بچے کی شخصیت کے مطابق انعام کا تعین کیا جائے۔

احساس ذمہ داری سکھائیے
بچے ہمیشہ بڑوں کو دیکھ کر کام کرتے ہیں، کمرا جماعت میں بچوں کو مختلف ذمہ داریاں تقسیم کیجیے، یہ ان کے سماجی کردار کو تعمیر کرنے اور شوق اور تحریک کے جذبے میں اضافہ کرنے کا سبب بنے گا۔ اکثر بچے کمرا جماعت کی ذمہ داریوں کو بوجھ کے بجائے اعزاز سمجھتے ہیں اور اپنا بھرپور کردار ادا کرتے ہیں۔ ان کو قائدانہ سرگرمیاں دیجیے جیسے جماعت کی مختلف کمیٹیاں بنائیے، دوسروں کی مدد کرنا اور ان کے مسائل حل کرنے کی تربیت دیجیے۔ اس سے بچوں میں اپنی اہمیت اور قدر کا احساس پیدا ہو گا۔

شاباش کے دو بول
شوق پیدا کرنے کے لیے حوصلہ افزائی اور شاباش دینے سے بہتر کوئی طریقہ نہیں ہو سکتا ہے۔ بچے ہر سطح پر حوصلہ افزائی اور سراہائے جانے کے طلب گار ہوتے ہیں۔ اساتذہ کو چاہیے کہ ان کی کامیابی کو لوگوں میں بیان کریں، ان کے کام پر شاباش دیں اور ان کے مثالی کام کو شیئر کریں۔

ہر دم تر و تازہ اور پرجوش رہیے
بعض اساتذہ سمجھتے ہیں کہ چہرے پر ہر وقت سنجیدگی اور سخت مزاجی سے بچوں کو سنبھالنا زیادہ آسان ہوتا ہے ورنہ بچے بگڑ جاتے ہیں۔ جس طرح حد سے زیادہ لاڈ پیار بچے کو بگاڑ دیتا ہے اسی طرح زبردستی اور سخت مزاجی سے بھی بچوں میں بیزاری پیدا ہوتی ہے کمرا جماعت میں خوشگوار موڈ اور جوش کا مظاہرہ کیجیے۔ اگر آپ دوران تدریس پرجوش رہیں گے تو بچے بھی آپ کو دیکھ کر تر و تازہ اور جوش و جذبے سے معمور ہوں گے۔

بچوں میں ذاتی ترغیب (موٹیویشن) پیدا کرنے میں مدد کیجیے
بچوں میں شوق پیدا کرنے کے لیے ان کی مدد کرنا قابل قدر ہے لیکن اصل کام ان میں داخلی شوق کو پروان چڑھانا ہے۔ کلاس روم سے نکلنے کے بعد بچے اپنی ذاتی شوق سے کام کر سکیں۔ چھوٹی عمر میں بچے بیرونی ترغیب کے بغیر وہ سب کام کرتے ہیں جنھیں کرتے ہوئے ہم بڑی عمر میں تردد کا شکار ہوتے ہیں جیسے وزن اٹھانا، جوتے پالش کرنا، کپڑے دھونا وغیرہ۔ یہ کام وہ اختیار اور مرضی سے کرتے ہیں اس لیے بچے میں اختیار کی موجودگی کا احساس مستقل رہنا چاہیے۔ اگر اچھے شوق کے باوجود اس سے اختیار چھین لیا جائے تو وہ بیزار ہو جاتا ہے اور زمانے کی بھیڑ چال میں رہنے میں عافیت سمجھتا ہے۔ اس لیے بچے کو اختیار اور شوق کے ساتھ کام کرنے کا موقع دیں۔ جیسے وہ اپنی دل چسپی کا مواد تلاش کر سکے، اعلیٰ تعلیم کے لیے اپنے شوق کا میدان منتخب کر سکے اور علم سے محبت پیدا ہو وغیرہ، یہ آپ کی طرف سے بچوں کو بہترین تحفہ ہو گا۔

بچوں کو نفسیاتی مریض مت بنائیے
بعض بچے والدین اور اساتذہ کی طرف سے نفسیاتی دباؤ کی وجہ سے پڑھنے میں اتنے مگن ہو جاتے ہیں کہ وہ خود کو اعلیٰ مخلوق سمجھنے لگتے ہیں۔ وہ اعلیٰ نمبروں یا گریڈز کے لیے دن رات ایک کیے رہتے ہیں۔ اول آنے کی دُھن نے بچوں کو نفسیاتی مریض بنا دیا ہے۔ نمبر گیم کے گھن چکر میں بچہ امتحان جیت جاتا ہے کہ لیکن ہم بچے کو ہار بیٹھتے ہیں۔ بچوں یہ سمجھانے کی کوشش کیجیے کہ کسی ایک مضمون میں سخت محنت کرنا یا صرف گریڈز کی دوڑ ہی کامیابی کی علامت نہیں، وہ نتیجے کے بارے میں زیادہ فکر مند نہ ہوں، ایسا نہ ہو کہ وہ خود ساختہ توقعات پر پورا نہ اترنے پر مایوسی کی گھاٹیوں میں جا گریں۔

بڑے خواب ضرور دکھائیے لیکن جن کی تعبیر ممکن ہو
جس طرح بچوں کو صرف گریڈز اور اول آنے کی دوڑ کا عادی بنانا غیر مناسب اور نقصان دہ ہے اسی طرح بچوں کو اپنی کم سے کم بساط سے اونچے مقاصد کے حصول کے لیے تیار نہ کرنا بھی اپنے مقام سے ہاتھ دھونے کے مترادف ہے۔ بچوں کو اتنا ڈھیلا اور بے پروا بھی نہ کیا جائے کہ وہ اپنی دنیا ہی گنوا بیٹھیں۔ بچوں کو چیلنجز سے نبٹنے اور اعلیٰ مقاصد کے حصول کے لیے سخت محنت کا عادی بنائیے۔ بچوں کو بڑے اور باتعبیر خواب دکھانے سے خوف زدہ نہ ہوں۔

مسلسل نگرانی کیجیے
طلبہ کے لیے یہ اندازہ لگانا مشکل ہوتا ہے کہ وہ کتنی بہتری اور ترقی کے درجے پر پہنچ چکے ہیں بالخصوص مشکل مضامین میں۔ اس لیے تعلیمی سرگرمیوں کی مسلسل ٹریکنگ یا نگرانی استاد اور طالب دونوں کے لیے مفید ہے۔ اس طرح سے استاد مسلسل طالب علم میں تحریک اور ترغیب میں اضافہ کرتا رہتا ہے، اور تعلیمی دورانیے میں وقفے وقفے سے طالب علم اپنی پراگریس کے مطابق پڑھائی میں دل چسپی برقرار رکھتا ہے۔

تفریح بھی ضروری ہے
بچوں میں شوق کو برقرار رکھنے کے لیے تفریح بھی بہت ضروری ہے۔ کمرا جماعت میں کھیلنا تو ممکن نہیں ہوتا لیکن کلاس روم میں خوشگوار اور تفریح کا ماحول ہو تو طلبہ کی توجہ اور دل چپسی بڑھتی ہے۔ کلاس روم میں تفریحی سرگرمیاں شامل کرنے سے کلاس روم کا ماحول مزید دوستانہ بنے گا، طلبہ میں محنت کرنے میں دل لگے گا اور شوق سے محنت کریں گے۔

کامیابی کے مواقع سے آگاہ کیجیے
اگر طلبہ کو یہ محسوس ہو کہ ان محنت رنگ نہیں لائے گی یا دوسرے طلبہ کی طرح ان کی کامیابیوں نہیں سراہا جا رہا تو ان کا الجھن اور بوریت کی طرف رجحان بڑھے گا۔ اس بات کو یقینی بنائیے کہ ہر بچے اپنی استعداد کو بروئے کار لا سکے، اس کی محنت اور کام کو اہمیت دی جائے اور اسے سراہا جائے۔ اس طرح ایسی دنیا تشکیل پائے گی جہاں شوق اور ترغیب کو جگہ ملے گی۔

Source: received through WhatsApp message

Popular posts from this blog

The qualities of a teacher:

 - _The Modern Definition of a Teacher_ When we think of a teacher, most of us imagine someone who teaches us academic subjects. This traditional definition is not incorrect, but it doesn't fully capture the essence of what a teacher truly is in today's world. A modern teacher is much more than an instructor; a teacher is a motivator. If a teacher does not inspire and motivate their students, they are not fulfilling their true role. Teaching, explaining, and conveying information is important, but the primary task is to create a spark in the minds and hearts of students. In developed countries, becoming a teacher requires obtaining a teaching license. Before this license is granted, six major qualities are evaluated: **1. Subject Mastery:** A good teacher must have a strong command over their subject. However, it's not enough to merely possess knowledge; in developed countries, teachers are also evaluated on how updated and relevant their knowledge is. Continuous learning a...

Philipsborn's journey from Germany to India to help during setting up of Jamia University at Delhi:

 - How did a German Jew  Gerda Philipsborn  come to Delhi, India to help establish one of the top university of India ‘Jamia’. It was a place so distant and disconnected from her homeland. Philipsborn's journey from being a German   -  a European women in colonial India - to becoming Jamia's  Aapa Jaan  (which she was fondly called at the university) began in 1933 when she traveled to India. At the university Philipsborn encouraged Jamia's girls and women to play a more active role in society. When she joined the editorial team of Payam-e Ta'lim, Jamia's children's journal, she contributed articles that spotlighted the hobbies and interests of women and encouraged girls to write for the journal.  Apart from her work with the children of Jamia, Gerda also helped its founders raise funds for the university. She managed to make friends with the people of Jamia and even began teaching in the university's primary school. Like the rest of the teach...

Who is Sir Hajee Ismail Sait of Bangalore:

 - Fukhr-ut-Tojjar Sir Hajee Ismail Sait: A Legacy of Business and Philanthropy Fukhr-ut-Tojjar Sir Hajee Ismail Sait (1859-1934) was a prominent Indian businessman, philanthropist, and community leader who left an indelible mark on South India.  He was an Indian banker, businessman and community leader who served as a member of the Madras Legislative Council . Born in Periyakulam, Tamil Nadu, Sait's entrepreneurial journey began early, driven by a strong work ethic and a keen business acumen. A Business Empire Takes Shape Sait's first venture, the "English Warehouse," proved to be a resounding success, catering to the needs of the British community in Bangalore. His entrepreneurial spirit, however, did not limit him to a single venture. He diversified into a wide range of businesses, including mines, and manufacturing units. His astute business decisions saw him rise to become one of the wealthiest merchants in South India. Very quickly, Ismail Sait built on the succ...

Azim Premji Foundation Report Dec 2024:

 - Click to read brief report: https://drive.google.com/file/d/1icDD6TSAarZHONqV4mN1t4B99QFvOsNJ/view?usp=drivesdk About  Azim Premji Foundation: The Azim Premji Foundation is a prominent philanthropic organization in India, dedicated to building a more just and equitable society. Founded in 2001 by Azim Premji, the chairman of Wipro Limited, the Foundation has emerged as one of the largest philanthropic endowments in the world. Key Focus Areas: Education :  The Foundation's primary focus lies in improving the quality and access to education, particularly for children from underprivileged backgrounds. They work closely with governments, NGOs, and academic institutions to strengthen public education systems, enhance teacher training, and improve learning outcomes. Healthcare :  Recognizing the critical link between health and education, the Foundation also supports initiatives in primary healthcare, nutrition, and maternal and child health. Livelihoods:  The Foun...

Respect and support for teachers, who play a vital role in shaping young minds and their future:

 - Teachers are extremely important not only for schools but for our society also. Respect and support for teachers is vital who work relentlessly for our children. By involving teachers and other stakeholders in decision-making processes, democratic leaders  promote collaboration, trust, and inclusivity, contributing to a positive school climate . Despite its benefits, challenges such as resistance to change and power dynamics exist. The democratic leadership style  prioritizes collaboration above direction, and a democratic leader seeks feedback before making a final decision . A principal who adopts the democratic leadership style, for instance, is more likely to involve teachers and staff members in the decision-making process. Below are few aspects where the school management can support and collaborate with teachers. 1. Acknowledge their hard work: Express gratitude and appreciation for their dedication constantly. 2. Provide resources and support: Ensure they have ...

There is no Good or Bad Career. It's only suitable or not suitable Career:

 - *Increasing Suicides by NEET, IIT-JEE aspirants and what parents need to do* Dear Parents This is the latest of hundreds of *suicides by teenagers and youth who are forced to pursue careers which they are not made for.* My humble appeal to all parents. *For God's Sake..* 1. Please *stop comparing* your son or daughter to other kids. This *comparison forces kids to get into depression, mental health problems* and unfortunately taking their own life. 2. Have a *heart to heart conversation.* Take out time to connect with them. It's your kid. Shred your ego. Understand them from their heart. 3. This world has *unlimited opportunities to serve, beyond fame and money* beyond being a doctor or engineer. Explore what suits your child.  4. There is no Good or Bad Career. It's only suitable or not suitable Career. *Before you spend lakhs, spend a few 100s to identify their Aptitude, Personality and then let the interest develop based on the findings.* 5. Please *don't force th...

OUR ROLE AS PARENTS:

- We know that today's children are tomorrow's citizens. How do we develop the young citizens. How can they become the productive contributors for the family as well as the society. The parenting is a multi dimensional approach. It involves emotional, physical, moral, spritual, and cognitive aspects of the child. Good parenting involves a style that considers children's age and stage of development. Good parenting involves a great deal of consistency and routine, which gives children a sense of control. A good parent , often does their best to teach their child how to live life to the fullest. Bad parenting is a series of actions that can seriously harm the child's demeanour and psychology. Bad parenting isn't restricted to a single act; it is a collection of these acts that are usually what contributes to a harmful effect on the child. Thus every intention, and action of a parent impacts children. Below we have brought a collection of day to day child's an...

Character building plan for class 5th:

- Question asked: Mujhe class 5th ke baccho ka Tarbiyat plan dijiye please. Answer by Meta AI (In WhatsApp) Aapke liye main ek tarbiyat plan suggest kar sakta hoon jo class 5th ke bacchon ke liye upyukt ho sakta hai. Sabse pehle, bacchon ko discipline aur time management ke mahatva ke baare mein samjhayein. Unhein ek routine banane mein madad karein jismein padhai, khel, aur aaram sabhi shamil hon. Iske alawa, bacchon ko saaf-safai aur swasthya ke baare mein bhi shikshit karein. Unhein apne kapdon aur juton ko saaf rakhne aur haath dhokar khane ki aadat dalen. Bacchon ko apne emotions ko control karne aur dusron ke saath accha vyavhaar karne ki shiksha bhi dein. Unhein samjhayein ki kaise apne gussa ko control karein aur dusron ki bhavnaon ka samman karein. Yeh plan aapke liye upyukt ho sakta hai, lekin yeh yaad rakhein ki har bachcha alag hota hai aur unki zarooraton ko samajhna zaroori hai. Kya aapko iske baare mein aur kuchh puchhna hai?

Why Reading Books Should Be Part of Your Life:

 Reasons Why Reading Books Should Be Part of Your Life: 1. Knowledge Highway: Books offer a vast reservoir of knowledge on virtually any topic imaginable. Dive deep into history, science, philosophy, or explore new hobbies and interests. 2. Enhanced Vocabulary: Regular reading exposes you to a wider range of vocabulary, improving your communication skills and comprehension. 3. Memory Boost: Studies suggest that reading can help sharpen your memory and cognitive function, keeping your mind active and engaged. 4. Stress Reduction: Curling up with a good book can be a form of mental escape, offering a temporary reprieve from daily anxieties and a chance to unwind. 5. Improved Focus and Concentration: In today's fast-paced world filled with distractions, reading strengthens your ability to focus and concentrate for extended periods. 6. Empathy and Perspective: Stepping into the shoes of fictional characters allows you to develop empathy and gain a deeper understanding of different pers...

Click to read: We have together 850+ Articles, Videos and Resources:

Click below topic you want to read: ⬇️ Download Credence App if not yet downloaded: Browse, read through your area of interest and share the app with your connections.